دور سے بھی کبھی ملنے کے اشارے نہ ہوئے
ہم کہیں کے نہ رہے تم جو ہمارے نہ ہوئے
مجھ سے لپٹے رہے، کی غیر کی جانب داری
مثلِ دریا کبھی تم ایک کنارے نہ ہوئے
نہ کیا وصل کا اقرار کبھی بھولے سے
ہم تو کہنے کو بھی ممنون تمہارے نہ ہوئے
اردوکےمشہورشعئرا اور ان کاکلام
دور سے بھی کبھی ملنے کے اشارے نہ ہوئے
ہم کہیں کے نہ رہے تم جو ہمارے نہ ہوئے
مجھ سے لپٹے رہے، کی غیر کی جانب داری
مثلِ دریا کبھی تم ایک کنارے نہ ہوئے
نہ کیا وصل کا اقرار کبھی بھولے سے
ہم تو کہنے کو بھی ممنون تمہارے نہ ہوئے