کیوں نہ آوے ساقی نظر آفتاب الٹا (انشااللہ خاں انشا)

کیوں نہ آوے ساقی نظر آفتاب الٹا

کہ پڑا ہے آج خُم میں قدحِ شراب الٹا

عجب الٹے ملک کے ہیں اجی آپ بھی کہ تم سے

کبھی بات کی جو سیدھی تو ملا جواب الٹا

چلے تھے حرم کو رہ میں ہوئے اِک صنم پہ عاشق

نہ ہو اثواب حاصل ، یہ ملا عذاب الٹا

ہوئے وعدے پر جو جھوٹے تو نہیں ملاتے تیور

اے لو ، اور بھی تماشا ، یہ سنو جواب الٹا

یہ شبِ گذشتہ دیکھا ، وہ خفا سے کچھ ہیں گویا

کہیں حق کرے کہ ہووے یہ ہمارا خواب الٹا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *