ایک مدت ہوئی نہیں دیکھا (جوش ملیح آبادی)

پہلی مفارقت

ایک مدت ہوئی نہیں دیکھا

ہائے تیرا وہ چاند سا مکھڑا

اس طرح صبح و شام ہوتی ہے

دل دھڑکتا ہے آنکھ روتی ہے

کھائے جاتا ہے کوئی سینے کو

آگ لگ جائے ایسے جینے کو

تنگ ہے سانس آنے جانے سے

اب بلا لے کسی بہانے سے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *