لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا (داغ دہلوی)

لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا

ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا

تو جو اے زلف! پریشان رہا کرتی ہے

کس کے اجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا

آرزو ہی نہ رہی صبح وطن کی مجھ کو

شام غربت ہے عجب وقت سہانا تیرا

تو خدا تو نہیں اے ناصح ناداں میرا

کیا خطا کی جو کہا میں نے نہ مانا تیرا

میں جو کہتا ہوں اٹھائے ہیں بہت رنجِ فراق

وہ یہ کہتے ہیں بڑا دل ہے توانا تیرا

داغ کو یوں وہ مٹاتے ہیں یہ فرماتے ہیں

تو بدل ڈال ہوا نام پرانا تیرا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *