جاؤ، شیشے کے بدن لے کے کدھر جاؤ گے (احمد راہی)

جاؤ، شیشے کے بدن لے کے کدھر جاؤ گے

لوگ پتھر کے ہیں چھُو لیں گے بکھر جاؤ گے

مسکراہٹ کی تمنا لیے نکلو گے، مگر

اک صفر لے کے فقط شام کو گھر جاؤ گے

چاند سونے کے پہاڑوں سے نہیں اترے گا

تم سمندر ہو،۔۔۔۔ بہرحال اتر جاؤ گے

میں تو خوشبو ہوں فضاؤں میں بکھر جاؤں گا

مجھ سے روٹھو گے میرے پھول تو مر جاؤ گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *