سنو لڑکی (سیدہ فاطمہ جبیں)

سنو لڑکی

ابھی تم بہت چھوٹی ہو

تمہاری عمر ہی کیا ہے

ابھی تم بہت معصوم ہو

میری اک بات مانو تم

ابھی تم عشق مت کرنا

نہیں معلوم تم کو کہ

عشق کا روگ کیسا ہے

جب کسی سے عشق ہوتا ہے

تو کتنا درد ہوتا ہے

ستارے ٹوٹ جاتے ہیں

سہارے چھوٹ جاتے ہیں

سنو لڑکی۔۔۔۔۔۔۔۔

میری اک بات مانو تم

ابھی تم اپنی پڑھائی پر توجہ دو

اپنے سپنے سجاؤ تم

ابھی تم بہت چھوٹی ہو

ابھی تمہاری عمر ہی کیا ہے

ابھی تم بہت معصوم ہو

میری اک بات مانو تم

ابھی تم عشق مت کرنا

سنو لڑکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اک دن تم جواں ہو گی

اک شہزادہ آئے گا

وہ تم کو لے جائے گا

تم اپنا گھر بساؤ گی

سپنوں سے سجاؤ گی

اسی میں دل لگاؤگی

ابھی تم بہت چھوٹی ہو

ابھی تم بہت معصوم ہو

میری اک بات مانو تم

ابھی تم عشق مت کرنا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *