سو بار چمن مہکا، سو بار بہار آئی (صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)

سو بار چمن مہکا، سو بار بہار آئی

دنیا کی وہی رونق، دل کی وہی تنہائی

اک لحظہ بہے آنسو، اک لحظہ ہنسی آئی

سیکھے ہیں نئے دل نے اندازِ شکیبائی

جلووں کے تمنائی جلووں کو ترستے ہیں

تسکین کو روئیں گے جلووں کے تمنائی

دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگام محبت کے

آغاز بھی رسوائی انجام بھی رسوائی

یہ بزم محبت ہے اس بزم محبت میں

دیوانے بھی شیدائی، فرزانے بھی شیدائی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *