Category «ابنِ انشاء»

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ (ابن انشاء)

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے​ ​ ہم اہل محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے​ ہم اہل محبت کو آزار جوانی ہے​ ​ ہاں چاند کے داغوں کو سینے میں بساتے ہیں​ دنیا کہے دیوانا ۔۔۔ دنیا دیوانی ہے​ ​ اک بات …

اک بار کہو تم میری ہو (ابنِ انشاء)

اِک بار کہو تم میری ہو ہم گھوم چکے بستی بن میں اک آس کی پھانس لئے من میں کوئی ساجن ہو کوئی پیارا ہو کوئی دیپک ہو کوئی تارا ہو جب جیون رات اندھیری ہو اِک بار کہو تم میری ہو             جب ساون بادل چھائے ہوں جب پھاگن پھول کھِلائے ہوں جب چندا رُوپ …

اِس کو نام جنوں کا دے لو، پیار کہو کہ دُلار کہو (ابنِ انشاء)

اِس کو نام جنوں کا دے لو، پیار کہو کہ دُلار کہو  ایسا اور کسی کا دیکھا دل کا کاروبار؟ کہو بستی میں دیوانہ سمجھو ، دشت میں ہم کو خوار کہو اُن سے ایک نہ ایک بہانے ہونا تھا دو چار کہو تم کیا سود و زیاں کی جانو ، تم جو اسے ایثار …

جب عمر کی نقدی ختم ہوئی (ابن انشاء)

جب عمر کی نقدی ختم ہوئی ا ب عمر کی نقدی ختم ہوئی ا ب ہم کو ادھار کی حاجت ہے ہے کوئی جو ساہو کار بنے ہے کوئی جو دیون ہار بنے کچھ سال ،مہینے، دن لوگو پر سود بیاج کے بن لوگو ہاں ا پنی جاں کے خزانے سے ہاں عمر کے توشہ …

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ (ابن انشا)

اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے​ اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے​ ​ ہم اہل محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے​ ہم اہل محبت کو آزار جوانی ہے​ ​ ہاں چاند کے داغوں کو سینے میں بساتے ہیں​ دنیا کہے دیوانا ۔۔۔ دنیا دیوانی ہے​ ​ اک بات …

ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں کی (ابنِ انشاء)

ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں کی دل درد سے بوجھل ہو تو پھر نیند کہاں کی   سر زانو پہ رکھے ہوئے کیا سوچ رہی ہو کچھ بات سمجھتی ہو محبت زدگاں کی   اس گھر کی کھلی چھت پہ چمکتے ہوئے تارو کہتے ہو کبھی بات وہاں جا کے یہاں کی …

دل عشق میں بے پایاں،  سودا ہو تو ایسا ہو (ابنِ انشاء)

دل عشق میں بے پایاں،  سودا ہو تو ایسا ہو دریا ہو تو ایسا ہو صحرا ہو تو ایسا ہو   اے قیسِ جنوں پیشہ، انشا کو کبھی دیکھا؟ وحشی ہو تو ایسا ہو رسوا ہو تو ایسا ہو   دریا بہ حباب اندر ، طوفاں بہ سحاب اندر محشر بہ حجاب اندر ، ہونا …