Category «اقبال اشعر»

ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی (اقبال اشعر)

ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئی آج پھر یاد محبت کی کہانی آئی آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑے دیکھا آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی مدتوں بعد چلا ان پہ ہمارا جادو مدتوں بعد ہمیں بات بنانی آئی مدتوں بعد پشیماں ہوا دریا ہم سے مدتوں بعد ہمیں پیاس چھپانی آئی …

اس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے (اقبال اشعر)

اس کی خوشبو میری غزلوں میں سمٹ آئی ہے نام کا نام ہے رسوائی کی رسوائی ہے دل ہے اک اور دو عالم کا تمنائی ہے دوست کا دوست ہے، ہرجائی کا ہرجائی ہے ہجر کی رات ہے اور ان کے تصور کا چراغ بزم کی بزم ہے، تنہائی کی تنہائی ہے کون سے نام …