Category «امید فاضلی»

سنگ جب آئینہ دکھاتا ہے (امید فاضلی)

سنگ جب آئینہ دکھاتا ہے شیشہ کیا کیا نظر چراتا ہے سلسلہ پیاس کا بتاتا ہے پیاس دریا کہاں بجھاتا ہے ریگزاروں میں جیسے تپتی دھوپ یوں بھی اس کا خیال اتا ہے سن رہا ہوں خرامِ عمر کی چاپ عکس آواز بتا جاتا ہے وہ بھی کیا شخص ہے کہ پاس آ کر فاصلہ …

اپنی فضا سے اپنے زمانوں سے کٹ گیا (امید فاضلی)

اپنی فضا سے اپنے زمانوں سے کٹ گیا پتھر خدا بنا تو چٹانوں سے کٹ گیا پھینکا تھکن نے جال تو کیوں کر کٹے گی رات دن تو بلندیوں میں اڑانوں سے کٹ گیا وہ سر کہ جس میں عشق کا سودا تھا کل تلک اب سوچتا ہوں کیا مرے شانوں سے کٹ گیا پھرتے …