Category «جاوید اختر»

جدھر جاتے ہیں سب جانا ادھر اچھا نہیں لگتا (جاوید اختر)

جدھر جاتے ہیں سب جانا ادھر اچھا نہیں لگتا مجھے پامال رستوں کا سفر اچھا نہیں لگتا غلط باتوں کو خاموشی سے سننا حامی بھی بھر لینا بہت ہیں فائدے اس میں مگر اچھا نہیں لگتا مجھے دشمن سے بھی خودادری کی امید رہتی ہے کسی کا بھی ہو سر قدموں میں سر اچھا نہیں …

میں بھول جاؤں تمہیں (جاوید اختر)

میں بھول جاؤں تمہیں اب یہی مناسب ہے مگر بھلانا بھی چاہوں تو کس طرح بھولوں کہ تم تو پھر بھی حقیقت ہو کوئی خواب نہیں یہاں تو دل کا یہ عالم ہے کہ کیا کہوں !کمبخت بھلا سکا نہ یہ وہ سلسلہ جو تھا ہی نہیں وہ اک خیال جو آواز تک گیا ہی …

ہمارے شوق کی یہ انتہا تھی (جاوید اختر)

ہمارے شوق کی یہ انتہا تھی قدم رکھا کہ منزل راستہ تھی کبھی جو خواب تھا، وہ پا لیا ہے مگر جو کھو گئی وہ چیز کیا تھی جسے چھو لوں میں وہ ہو جائے سونا تجھے دیکھا تو جانا بد دعا تھی محبت مر گئی مجھ کو بھی غم ہے میرے اچھے دنوں کی …

درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں (جاوید اختر)

درد کے پھول بھی کھلتے ہیں بکھر جاتے ہیں زخم کیسے بھی ہوں کچھ روز میں بھر جاتے ہیں چھت کی کڑیوں سے اترتے ہیں مرے خواب مگر میری دیواروں سے ٹکرا کے بکھر جاتے ہیں اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھی سر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں راستہ …