Category «مومن خان مومن»

کہتے ہیں تم کو ہوش نہیں اِضطراب میں (مومن خان مومن)

  کہتے ہیں تم کو ہوش نہیں اِضطراب میں سارے گلے تمام ہوئے اِک جواب میں   رہتے ہیں جمع کوچئہ جاناں میں خاص و عام آباد ایک گھر ہے جہانِ خراب میں   آنکھ اس کی پھِر گئی تھی ، دِل اپنا اپنا بھی پھِر گیا یہ اور انقلاب ہوا انقلاب میں   دونوں …

گر غیر کے گھر سے نہ دل آرام نکلتا (مومن خان مومن)

گر غیر کے گھر سے نہ دل آرام نکلتا دَم کاہے کو یوں اے دلِ ناکام نکلتا   میں وہم سے مرتا ہوں وہاں رعب سے اُس کے قاصد کی زباں سے نہیں پیغام نکلتا   ہر ایک سے اُس بزم میں شب پُوچھتے تھے نام تھا لُطف جو کوئی مِرا ہم نام نکلتا   …