Category «کیف بھوپالی»

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہو گا (کیف بھوپالی)

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہو گا میرا دروازہ ہواؤں نے بجایا ہوگا دل ناداں نہ دھڑک اے دل ناداں نہ دھڑک کوئی خط لے کے پڑوسی کے گھر آیا ہوگا اس گلستاں کی یہی ریت ہے اے شاخ گل تو نے جس پھول کو پالا وہ پرایا ہوگا دل کی قسمت ہی …

داغ دنیا نے دیے زخم زمانے سے ملے (کیف بھوپالی)

داغ دنیا نے دیے زخم زمانے سے ملے ہم کو تحفے یہ تمہیں دوست بنانے سے ملے ہم ترستے ہی ترستے ہی ترستے ہی رہے وہ فلانے سے فلانے سے فلانے سے ملے خود سے مل جاتے تو چاہت کا بھرم رہ جاتا کیا ملے آپ جو لوگوں کے ملانے سے ملے ماں کی آغوش …