زندگی یہ تو نہیں، تم کو سنوارا ہی نہ ہو (جاں نثار اختر)

زندگی یہ تو نہیں، تم کو سنوارا ہی نہ ہو

کچھ نہ کچھ ہم نے ترا قرض اتارا ہی نہ ہو

کوئے قاتل کی بڑی دھوم ہے چل کر دیکھیں

کیا خبر ، کوچئہ دلدار سے پیارا ہی نہ ہو

دل کو چھو جاتی ہے یوں رات کی آواز کبھی

چونک اٹھتا ہوں کہیں تو نے پکارا ہی نہ ہو

کبھی پلکوں پہ چمکتی ہے جو اشکوں کی لکیر

سوچتا ہوں تیرے آنچل کا کنارا ہی نہ ہو

زندگی ایک خلش دے کے نہ رہ جا مجھ کو

درد وہ دے جو کسی طرح گوارا ہی نہ ہو

شرم آتی ہے کہ اس شہر میں ہم ہیں کہ جہاں

نہ ملے بھیک تو لاکھوں کا گزارا ہی نہ ہو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *