دل دکھتا ہے (محسن نقوی)

دل دکھتا ہے

آباد گھروں سے دور کہیں

جب بنجر بن میں آگ جلے

دل دکھتا ہے

پردیس کی بوجھل راہوں میں

جب شام ڈھلے

دل دکھتا ہے

جب رات کا قاتل سناٹا

پُر ہول ہوا کے وہم لیے

قدموں کی چاپ کے ساتھ چلے

دل دکھتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *