کچھ لوگ بھی وہموں میں گرفتار بہت ہیں (محسن نقوی)
کچھ لوگ بھی وہموں میں گرفتار بہت ہیں کچھ شہر کی گلیاں بھی پُراسرار بہت ہیں ہے کون اترتا ہے وہاں جس کے لئے چاند کہنے کو تو چہرے پسِ دیوار بہت ہیں ہونٹوں پہ سلگتے ہوئے انکار پہ مت جا پلکوں سے پرے بھیگتے اقرار بہت ہیں یہ دھوپ کی سازش ہے کہ موسم …