وہی ان کی ستیزہ کاری ہے
وہی بے چارگی ہماری ہے
وہی ان کا تغافلِ پیہم
وہی اپنی گلہ زاری ہے
وہی رخسار و چشم و لب ان کے
وہی بے چارگی ہماری ہے
حسن ہو خیر ہو صداقت ہو
سب پہ ان کی اجارہ داری ہے
ہاتھ اٹھا توسن تخیل سے
یہ کسی اور کی سواری ہے
اردوکےمشہورشعئرا اور ان کاکلام
وہی ان کی ستیزہ کاری ہے
وہی بے چارگی ہماری ہے
وہی ان کا تغافلِ پیہم
وہی اپنی گلہ زاری ہے
وہی رخسار و چشم و لب ان کے
وہی بے چارگی ہماری ہے
حسن ہو خیر ہو صداقت ہو
سب پہ ان کی اجارہ داری ہے
ہاتھ اٹھا توسن تخیل سے
یہ کسی اور کی سواری ہے