مل ہی آتے ہیں اسے ایسا بھی کیا ہو جائے گا (احمد مشتاق)
مل ہی آتے ہیں اسے ایسا بھی کیا ہو جائے گا بس یہی ناں درد کچھ دل کا سوا ہو جائے گا وہ مِرے دل کی پریشانی سے افسردہ ہو کیوں دل کا کیا ہے کل کو پھر اچھا بھلا ہو جائے گا گھر سے کچھ خوابوں سے ملنے کیلیے نکلے تھے ہم کیا خبر …