بھولتا کون ہے )نوشی گیلانی)

اعتراف

 

بھولتا کون ہے

 

وقت کے گھاؤ کو

 

ہجر کے تُند طوفان کی

 

بے یقین لہر میں

 

وصل کے خواب کی ڈوبتی ناؤ کو

 

بھولتا کون ہے

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *