نہ کہہ ساقی بہار آنے کے دن ہیں
جگر کے داغ چھل جانے کے دن ہیں
ادا سیکھو ادا آنے کے دن ہیں
ابھی تو دور شرمانے کے دن ہیں
گریباں ڈھونڈتے ہیں ہاتھ میرے
چمن میں پھول کھِل جانے کے دن ہیں
تمھیں رازِ محبت کیا بتائیں
تمھارے کھیلنے کھانے کے دن ہیں
تمنا موت کی کب تک رہے گی
یہ کانٹا اب نکل جانے کے دن ہیں