دل پہ اِک طرفہ قیامت کرنا
مسکراتے ہوئے رخصت کرنا
اچھی آنکھیں جو ملی ہیں اُ سکو
کچھ تو لازم ہوا وحشت کرنا
جُرم کس کا تھا، سزا کس کو ملی
کیا گئی بات پہ حجت کرنا
کون چاہے گا تمہیں میری طرح
اب کسی سے نہ محبت کرنا
گھر کا دروازہ کھلا رکھا ہے
وقت مل جائے تو زحمت کرنا