آپ سے عرضِ ملاقات نئی بات نہیں (سیف الدین سیف)

آپ سے عرضِ ملاقات نئی بات نہیں

ہے مِرے لب پہ وہی بات نئی بات نہیں

دلِ بے تاب یہ ہلچل یہ قیامت کیسی

آج کچھ ان سے ملاقات نئی بات نہیں

آپ آجائیں تو رِم جھِم کی صدا ناچ اٹھے

ورنہ یہ رات یہ برسات نئی بات نہیں

ہے یہی فرقئہ اربابِ وفا کا مقسوم

یہ پریشانئی حالات نئی بات نہیں

سیف اندازِ بیاں رنگ بدل دیتا ہے

ورنہ دنیا میں کوئی بات نئی بات نہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *