فیصلے لمحات کے نسلوں پہ بھاری ہو گئے (راحت اندوری)

فیصلے لمحات کے نسلوں پہ بھاری ہو گئے

باپ حاکم تھا مگر بیٹے بھکاری ہو گئے

دیویاں پہنچی تھیں اپنے بال بکھرائے ہوئے

دیوتا مندر سے نکلے اور پجاری ہو گئے

روشنی کی جنگ میں تاریکیاں پیدا ہوئیں

چاند پاگل ہو گیا تارے بھکاری ہو گئے

رکھ دیئے جائیں گے نیزے لفظ اور ہونٹوں کے بیچ

ضلِ سبحانی کے احکامات جاری ہو گئے

نرم و نازک ہلکے پھلکے روئی جیسے خواب تھے

آنسوؤں می بھیگنے کے بعد بھاری ہو گئے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *