جب کبھی خواب کی امید بندھا کرتی ہے (جمال احسانی)

جب کبھی خواب کی امید بندھا کرتی ہے

نیند آنکھوں میں پریشاں پھرا کرتی ہے

یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ

بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے

دیکھ بے چارگئی کوئے محبت کوئی دم

سائے کے واسطے دیوار دعا کرتی ہے

صورتِ دل بڑے شہروں میں رہی یک طرفہ

جانے والوں کو بہت یاد کیا کرتی ہے

دو اجالوں کو ملاتی ہوئی اک راہ گزر

بے چارگی کے بڑے رنج سہا کرتی ہے

Comments 1

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *