چل پھر کے انہیں ہر روز اک حشر بپا کرنا (جلیل مانک پوری)

چل پھر کے انہیں ہر روز اک حشر بپا کرنا

اے میرے خدا تجھ کو منظور ہے کیا کرنا

میں نے جو تمہیں چاہا کیا اس میں خطا میری

یہ تم ہو یہ آئینہ، انصاف ذرا کرنا

جاتے ہو خدا حافظ ہاں اتنی گزارش ہے

جب یاد ہم آ جائیں ملنے کی دعا کرنا

گو جان نہیں ہم میں ہے آن وہی باقی

جو دل میں ہوا کہنا جو منہ سے کہا کرنا

اس آپ کی غفلت پر افسوس جلیل افسوس

کیا کر چلے دنیا میں تھا آپ کو کیا کرنا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *