دل ہے اپنا نہ اب جگر اپنا (جلیل مانک پوری)
دل ہے اپنا نہ اب جگر اپنا کر گئی کام وہ نظر اپنا اب تو دونوں کی ایک حالت ہے دل سنبھالوں کہ میں جگر اپنا میں ہوں گو بے خبر زمانے سے دل ہے پہلو میں با خبر اپنا دل میں آئے تھے سیر کرنے کو رہ پڑے وہ سمجھ کے گھر اپنا تھا …