دل جن کا گیا ہے رنج انہیں ، جو پاگئے خوش ہوتے ہیں (آرزو لکھنوی)

دل جن کا گیا ہے رنج انہیں ، جو پاگئے خوش ہوتے ہیں

یہ اپنی اپنی قسمت ہے وہ ہنستے ہیں ہم روتے ہیں

ہو چاہے کسی کی بربادی چھوٹے گی نہ آرائش ان کی

لڑیاں ہیں یہاں اشکوں کی بندھی بالوں میں وہ موتی پروتے ہیں

اُلفت میں سلیقہ جو جس کا انجام بگڑنا یا بننا

کچھ اپنے کیے پر ہنستے ہیں کچھ اپنے کیے پر روتے ہیں

بس آرزو اب خاموش رہو ہوتی ہے جو بیداد سہو

شکوہ نہ کرو منہ سے نہ کہو معشوق سب ایسے ہوتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *