رونے پہ مِرے ہنستے کیا ہو بے سمجھے نہ دیوانہ جانو (آرزو لکھنوی)

رونے پہ مِرے ہنستے کیا ہو بے سمجھے نہ دیوانہ جانو

دل کس سے لگایا ہے تم نے ، تم درد کسی کا کیا جانو

رونے پہ کسی کے کوئی ہنسے ، ہنسنے پہ کسی کے روئے کوئی

جو بات ہے جس کی وہ جانے ہم کیا سمجھیں تم کیا جانو

کہنے سے نہ کہنا ہی اچھا ، نادان سے پردہ ہی اچھا

ہر طرح سے اچھا ہی اچھا ، تم حال نہ جانو یا جانو

مایوس وہ دل ہے پہلو سے ، آخر کہو کس کا ہو کے رہے

جس کا نہ مہیں اچھا سمجھوں ، جس کا نہ تمہیں اچھا جانو

اے آرزو ان سے تم نہ کھنچو ، بڑھ جائے گی وحشت دیکھ تو لو

اس سلسلئہ بے ربطی کو ، زنجیرِ جنوں افزا جانو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *