رہ و رسم آشنا ہوں ، سعی میری رائیگاں کیوں ہو (سیماب اکبر آبادی)

رہ و رسم آشنا ہوں ، سعی میری رائیگاں کیوں ہو

جو منزل سے بھٹک جائے وہ میرا کارواں کیوں ہوں

مِلو تو ہر جگہ ، یعنی تعین کی حدیں توڑو

نہیں ہے جب مکاں کی قید ، قیدِ لا مکاں کیوں ہو

جبیں ہم جس جگہ رکھ دیں گے اک کعبہ بنا لیں گے

سلامت ذوقِ سجدہ آپ ہی کا آستاں کیوں ہو

جھکا دے سر اُسی پرسامنے آ جائے جو ذرہ

  کہ جب سجدہ ہی کرنا ہے تو قیدِ آستاں کیوں ہو

شہیدانِ بہار اپنا تصرف گر نہ فرمائیں

تو پھر رنگین اے سیماب صبحِ گلستاں کیوں ہو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *