وہ شخص کہ میں جس سےمحبت نہیں کرتا (قتیل شفائی)

وہ شخص کہ میں جس سےمحبت نہیں کرتا

ہنستا ہے مجھے دیکھ کے نفرت نہیں کرتا

کس قوم کے دل میں نہیں جذباتِ براہیم

کس ملک پہ نمرود حکومت نہیں کرتا

بھولا نہیں میں آج بھی آدابِ جوانی

میں آج بھی اوروں کو نصیحت نہیں کرتا

دیتے ہیں اجالے مِرے سجدوں کی گواہی

میں چھپ کے اندھیرے میں عبادت نہیں کرتا

دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں کوئی

جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *