چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن (امجد اسلام امجد)

چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن

کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن

رازوں کی طرح اترو مرے دل میں کسی شب

دستک پہ مرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن

پیڑوں کی طرح حُسن کی بارش میں نہا لوں

بادل کی طرح جھوم کے گھِر آؤ کسی دن

خوشبو کی طرح گزرو مری دل کی گلی سے

پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن

گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے

اِس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن

میں اپنی ہر اِک سانس اُسی رات کو دے دوں

سر رکھ کے مرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *