ریشم زلفوں ،نیلم آنکھوں والے اچھے لگتے ہیں (محسن نقوی)

ریشم زلفوں ،نیلم آنکھوں والے اچھے لگتے ہیں

میں شاعر ہوں مجھ کو اجلے چہرے اچھے لگتے ہیں

تم خود سوچو، آدھی رات کو ٹھنڈے چاند کی چھاؤں میں

تنہا راہوں پر ہم دونوں کتنے اچھے لگتے ہیں

آخر آخر سچے قول بھی چبھتے ہیں دل والوں کو

پہلے پہلے پیار کے جھوٹے وعدے اچھے لگتے ہیں

جب سے وہ پردیس گیا ہے شہر کی رونق روٹھ گئی

اب تو اپنے گھر کے بند دریچے اچھے لگتے ہیں

کالی رات میں جگمگ کرتے تارے کون بجھاتا ہے

اس دلہن کو یہ موتی یہ گہنے، اچھے لگتے ہیں

کل اس روٹھے روٹھے یار کو دیکھا تو محسوس ہوا

محسن اجلے جسم پہ میلے کپڑے اچھ لگتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *