مرے خدا نہ مجھے ذوق خود نمائی دے (قمر انجم)

مرے خدا نہ مجھے ذوق خود نمائی دے

جو دینا ہے مجھے توفیق پارسائی دے

ملے جو بیٹا تو اکبر سا جاں نثار ملے

جو بھائی دے مجھے عباس جیسا بھائی دے

بھٹک رہا ہوں میں اک برگ خشک کی مانند

خدا کسی کو نہ مجھ جیسی بے نوائی دے

مری نگاہ میں جلوے ترے سمٹ آئیں

جہاں میں جاؤں وہیں تو ہی دکھائی دے

تری رضا کی ہے خواہش قدم قدم پہ مجھے

جو چاہتے ہیں خدائی انہیں خدائی دے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *