کوئی باہر سے کوئی اندر اندر ٹوٹ جاتا ہے (قمر انجم)

کوئی باہر سے کوئی اندر اندر ٹوٹ جاتا ہے

جب انساں آتا ہے گردش کی زد پر ٹوٹ جاتا ہے

اگر میں مٹ گیا حالات سے تو اس میں حیرت کیا

مسلسل چوٹ پڑتی ہے تو پتھرٹوٹ جاتا ہے

سحر کے وقت جب سورج نکلنا چاہتا ہے تو

فلک کی گود میں تاروں کا لشکر ٹوٹ جاتا ہے

نہیں ہے بدنصیبی یہ تو اس کو کیا کہا جائے

بھلا لگتا ہے جو آنکھوں کو منظر ٹوٹ جاتا ہے

خوشی کا دور آئے گا لیے ہیں خواب آنکھوں میں

مگر کیا کیجئے یہ خواب اکثر ٹوٹ جاتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *