یہ ہونٹ ترے ریشم ایسے (ثروت حسین)

یہ ہونٹ ترے ریشم ایسے

کھِلتے ہیں شگوفے کم ایسے

یہ باغ چراغ سی تنہائی

یہ ساتھ گل و شبنم ایسے

مِری دھوپ میں آنے سے پہلے

کبھی دیکھے تھے موسم ایسے

کس فصل میں کب یکجا ہوں گے

سامان ہوئے ہیں بہم ایسے

سینے میں آگ جہنم سی

اور جھونکے باغِ ارم جیسے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *