کس سے بیاں کیجیے حال دلِ تباہ کا (میرزا محمد رفیع سودا)

کس سے بیاں کیجیے حال دلِ تباہ کا

سمجھے وہی اسے جو ہو زخمی تری نگاہ کا

مجھ کو تری طلب ہے یار، تجھ کو چاہ غیر کی

اپنی نظر میں یاں نہیں کوئی طور نباہ کا

دین ودل ، قرار و صبر عشق میں تیرے کھو چکے

جیتے جو اب کے ہم بچے نام نہ لیں گے چاہ کا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *