گر کیجئے انصاف تو کی زار وفا میں (میرزا محمد رفیع سودا)
گر کیجئے انصاف تو کی زار وفا میں خط آتے ہی سب چل گئے اب آپ ہیں یا میں تم جن کی ثنا کرتے ہو کیا بات ہے ان کی لیکن ٹک ادھر دیکھیو اے یار بھلا میں رکھتا ہے کچھ ایسی وہ برہمن بچہ رفتار بت ہو گیا دھج دیکھ کے جس کی بہ …