Category «آغا حشر کاشمیری»

سُوئے میکدہ نہ جاتے ، تو کُچھ اور بات ھوتی (آغا حشر کاشمیری)

سُوئے میکدہ نہ جاتے ، تو کُچھ اور بات ھوتی وہ نِگاہ سے پِلاتے ، تو کُچھ اور بات ھوتی گو ھَوائے گُلسِتاں نے میرے دِل کی لاج رکھ لی وہ نقاب خود اُٹھاتے ، تو کُچھ اور بات ھوتی یہ بَجا ، کلی نے کِھل کر ، کیا گُلسِتاں مُعَطّر اگر آپ مُسکراتے ، …

ہو چکے شکوے شکایت پھر(آغا حشر کاشمیری)

ہو چکے شکوے شکایت پھر خدا کے سامنے تم جو آ بیٹھو گے یوں ہی سر جھکا کے سامنے وصل کی شب آسماں تاروں کے جامِ زرنگار چاند کی کشتی میں لایا ہے لگا کے سامنے کر رہے تھے غیر سے میری برائی آج وہ کیا ہی جھینپے کی جو اک ‘تسلیم’ جا کے سامنے …

یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں (آغا حشر کاشمیری)

یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں بھولنے والے کبھی تجھ کو بھی یاد آتا ہوں میں ایک دھندلا سا تصور ہے کہ دل بھی تھا یہاں اب تو سینے میں فقط اک ٹیس سی پاتا ہوں میں او وفا ناآشنا کب تک سنوں تیرا گلہ بے وفا کہتے ہیں تجھ کو اور …