Category «جوش ملیح آبادی»

وہ صبر دے کہ نہ دے جس نے بےقرار کیا (جوش ملیح آبادی)

وہ صبر دے کہ نہ دے جس نے بےقرار کیا! بس اب تمہیں پہ چلو ہم نے انحصار کیا تمہارا ذکر نہیں ہے تمہارا نام نہیں کیا نصیب کا شکوہ ہزار بار کیا ثبوت ہے یہ محبت کی سادہ لوحی کا جب اس نے وعدہ کیا، ہم نے اعتبار کیا مال ہم نے دیکھا جو …

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے (جوش ملیح ابادی)

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے اے چاند کبھی گھٹا نہ سنولائے تجھے اس نیند بھرے لوچ سے لِلہ نہ چل ڈرتا ہوں کہیں نظر نہ لگ جائے تجھے غنچے ! تری زندگی پہ دل ہلتا ہے بس ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا یہ ایک تبسم …

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے (جوش ملیح آبادی)

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے اے چاند کبھی گھٹا نہ سنولائے تجھے اس نیند بھرے لوچ سے لِلہ نہ چل ڈرتا ہوں کہیں نظر نہ لگ جائے تجھے غنچے ! تری زندگی پہ دل ہلتا ہے بس ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا یہ ایک تبسم …

اے شخص ! اگر جوش کو تو ڈھونڈنا چاہے (جوش ملیح ابادی)

پروگرام اے شخص ! اگر جوش کو تو ڈھونڈنا چاہے وہ پچھلے پہر حلقئہ عرفاں میں ملے گا اور صبح کو ناظرِ نظارۃ قدرت طرفِ چمن و صحنِ بیاباں میں ملے گا اور دن کو وہ سرگشتئہ اسرار و معانی شہر ہنر و کوئے ادیباں میں ملے گا اور شام کو وہ مردِ خدا رندِ …

تبسم ہے وہ ہونٹوں پر جو دل کا کام کر جائے (جوش ملیح آبادی)

تبسم ہے وہ ہونٹوں پر جو دل کا کام کر جائے انہیں اس کی نہیں پروا کوئی مرتا ہے مر جائے دعا ہے میری اے دل تجھ سے دنیا کوچ کر جائے اور ایسی کچھ بنے تجھ پرکہ ارمانون سے ڈر جائے جو موقع مل گیا تو خضر سے یہ بات ہوچھیں گے جسے ہو …

پھر سر کسی در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم (جوش ملیح آبادی)

پھر سر کسی در پہ جھکائے ہوئے ہیں ہم پردے پھر آسماں کے اٹھائے ہوئے ہیں ہم چھائی ہوئی ہے عشق کی پھر دل پہ بے خودی پھر زندگی کو ہوش میں لائے ہوئے ہیں ہم جس کا ہر ایک جزو ہے اکسیر زندگی پھر خاک میں وہ جنس ملائے ہوئے ہیں ہم ہاں کون …