Category «عزیز لکھنوی»

جیتے ہیں کیسے، ایسی مثالوں کو دیکھئے (عزیز لکھنوی)

جیتے ہیں کیسے، ایسی مثالوں کو دیکھئے پردہ اٹھا کے چاہنے والوں کو دیکھئے کیا دل جگر ہے چاہنے والوں کو دیکھئے میرے سکوت اپنے سوالوں کو دیکھئے اب بھی ہیں ایسے لوگ کہ جن سے سبق ملے دل مردہ ہے تو زندہ مثالوں کو دیکھئے کیا دیکھتے ہیں آپ بہارِ نمو ابھی جب ایڑیوں …

دیکھ کر ہر درو دیوار کو حیراں ہونا (عزیز لکھنوی)

دیکھ کر ہر درو دیوار کو حیراں ہونا وہ مرا پہلے پہل داخلِ زنداں ہونا   حادثے دونوں یہ عالم میں اہم گزرے ہیں میرا مرنا ، تری زلفوں کا پریشاں ہونا   کچھ نہ پو چھو شبِ وعدہ مرے گھر کی رونق اللہ اللہ! وہ بے سامان سے ساماں ہونا   جوش میں لے …