Category «قیصرالجعفری»

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے (قیصر الجعفری)

تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے میں اک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے تمہارے بس میں اگر ہو تو بھول جاؤ مجھے تمہیں بھلانے میں شاید مجھے زمانہ لگے وہ پھول جو میرے دامن سے ہو گئے منسوب خدا کرے انہیں بازار کی ہوا نہ لگے نہ جانے کیا ہے کسی کی …

تِری گلی میں تماشا کیے زمانہ ہوا (قیصرالجعفری)

تِری گلی میں تماشا کیے زمانہ ہوا پھر اس کے بعد نہ آنا ہوا نہ جانا ہوا کچھ اتنا ٹوٹ کے چاہا تھا میرے دل نے اسے وہ شخص میری مروت میں بے وفا نہ ہوا ہوا خفا تھی مگر اتنی سنگ دل بھی نہ تھی ہمیں کو شمع جلانے کا حوصلہ نہ ہوا مرے …

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے (قیصرالجعفری)

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے آنکھوں کو بھی لے ڈوبا یہ دل کا پاگل پن آتے جاتے جو ملتا ہے تم سا لگتا ہے اس …