رونے پہ مِرے ہنستے کیا ہو بے سمجھے نہ دیوانہ جانو
دل کس سے لگایا ہے تم نے ، تم درد کسی کا کیا جانو
رونے پہ کسی کے کوئی ہنسے ، ہنسنے پہ کسی کے روئے کوئی
جو بات ہے جس کی وہ جانے ہم کیا سمجھیں تم کیا جانو
کہنے سے نہ کہنا ہی اچھا ، نادان سے پردہ ہی اچھا
ہر طرح سے اچھا ہی اچھا ، تم حال نہ جانو یا جانو
مایوس وہ دل ہے پہلو سے ، آخر کہو کس کا ہو کے رہے
جس کا نہ مہیں اچھا سمجھوں ، جس کا نہ تمہیں اچھا جانو
اے آرزو ان سے تم نہ کھنچو ، بڑھ جائے گی وحشت دیکھ تو لو
اس سلسلئہ بے ربطی کو ، زنجیرِ جنوں افزا جانو