کوئی دوا نہ دے سکے، مشورۃ دعا دیا (حفیظ جالندھری)
کوئی دوا نہ دے سکے، مشورۃ دعا دیا چارہ گروں نے اور بھی دل کا درد بڑھا دیا حسنِ نظر کی آبرو صنعتِ برہمن سے ہے جس کو صنم بنا لیا، اس کو خدا بنا دیا ذوقِ نگاہ کے سوا، شوقؐ گناہ کے سوا مجھ کو خدا سے کیا ملا، مجھ کو بتوں نے کیا …