چھوٹا سا منہ تھا مجھ سے بڑی بات ہو گئی (حفیظ جالندھری)
چھوٹا سا منہ تھا مجھ سے بڑی بات ہو گئی عرضِ ہنر بھی وجہِ شکایات ہو گئی دشنام کا جواب نہ سوجھا بجُز سلام ظاہر مرے کلام کی اوقات ہو گئی دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی یا ضربتِ خلیل سے بت خانہ چیخ اٹھا …