آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال (فیض احمدفیض)
آج اک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال مدھ بھرا حرف کوئی، زہر بھرا حرف کوئی دل نشیں حرف کوئی ، قہر بھرا حرف کوئی حرفِ الفت کوئی دلدارِ نظر ہو جیسے جس سے ملتی ہے نظر بوسئہ لب کی صورت اتنا روشن کہ سرِ موجئہ زر ہو جیسے صحبتِ یار میں آغازِ …