اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی (شعری بھوپالی)
اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی کہ وہ ساحل پہ ہوتے اور کشتی ڈوبتی اپنی ہمیں تو شامِ غم میں کاٹنی ہے زندگی اپنی جہاں وہ ہیں وہیں اے چاند لے جا چاندنی اپنی نہ ہے یہ اضطراب اپنا نہ ہے یہ بے خودی اپنی تری محفل میں شاید بھول آیا …