Category «شعری بھوپالی»

اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی (شعری بھوپالی)

اگر کچھ تھی تو بس یہ تھی تمنا آخری اپنی کہ وہ ساحل پہ ہوتے اور کشتی ڈوبتی اپنی ہمیں تو شامِ غم میں کاٹنی ہے زندگی اپنی جہاں وہ ہیں وہیں اے چاند لے جا چاندنی اپنی نہ ہے یہ اضطراب اپنا نہ ہے یہ بے خودی اپنی تری محفل میں شاید بھول آیا …

غضب ہے جستجوئے دل کا یہ انجام ہو جائے ( شعری بھوپالی)

غضب ہے جستجوئے دل کا یہ انجام ہو جائے کہ منزل دور ہو اور راستے میں شام ہو جائے   وہی نالہ ، وہی نغمہ بس اک تفریقِ لفظی ہے قفس کو منتشر کر دو نشیمن نام ہو جائے   تصدق عصمتِ کونین اس مجذوبِ الفت پر جو ان کا غم چھپائے اور خود بدنام …