چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی (امیر امام)
چلتے چلتے یہ گلی بے جان ہوتی جائے گی رات ہوتی جائے گی سنسان ہوتی جائے گی دیکھنا کیا ہے نظر انداز کرنا ہے کسے منظروں کی خود بہ خود پہچان ہوتی جائے گی اس کے چہرے پر مسلسل آنکھ رک سکتی نہیں آنکھ بار حسن سے ہلکان ہوتی جائے گی سوچ لو یہ دل …