چاندی کی پازیب کے بجتے گھنگھروؤں سے کھیلے (مجید امجد)

کون؟

چاندی کی پازیب کے بجتے گھنگھروؤں سے کھیلے

ریشم کی رنگیں لُنگی کی سرخ البیلی ڈوری

نازک نازک پاؤں برقعے کو ٹھُکراتے جائیں

چھم چھم بجتی جائے پائل ، ناچتی جائے ڈوری!

ہائے سنہری تلے کی گلکاری والی چپلی

جس سے جھانکے مست سہاگن مہندی چوری چوری

جانے کتنی سندر ہوگی رُوپ نگر کی رانی

اُف چپلی میں سُکڑی سُکڑی انگلیاں گوری گوری

جھونکوں کی خوشبو دروں میں نُور لُٹاتی جائے

مجھ باگھوں کے مارے کی قسمت کوری کی کوری !

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *