عشق میں خود سے محبت نہیں کی جا سکتی (جمال احسانی)

عشق میں خود سے محبت نہیں کی جا سکتی

پر کسی کو یہ نصیحت نہیں کی جا سکتی

 

کنجیاں خانئہ ہمسایہ کی رکھتے کیوں ہو

اپنے جب گھر کی حفاظت نہیں کی جا سکتی

 

کچھ تو مشکل ہے بہت کرے محبت اور کچھ

یار لوگوں سے مشقت نہیں کی جاسکتی

 

اک سفر میں کوئی دو بار نہیں لٹ سکتا

اب دوبارہ تیری چاہت نہیں کی جاسکتی

 

کوئی ہو بھی تو ذرا چاہنے والا تیرا

  راہ چلتوں سے رقابت نہیں کی جا سکتی

 

آسماں پر بھی جہاں لوگ جگا دیتے ہوں جمال

اس زمیں کے لیے ہجرت نہیں کی جا سکتی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *