کیا صبا کوچئہ دلدار سے تو آتی ہے (داغ دہلوی)
کیا صبا کوچئہ دلدار سے تو آتی ہے مجھ کو اپنے دلِ گم گشتہ کی بو آتی ہے صاف ہے سینہ ہمارا کہ دل ہے نہ جگر کیا صفائی تجھے اے آئینہ رو آتی ہے نہ کیا تو نے کبھی غیر کا شکوہ ہم سے بات کہنے ہی میں اے عربدہ جو آتی ہے ہو …